۳۰ شهریور ۱۴۰۳ |۱۶ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Sep 20, 2024
علامہ سید جواد نقوی

حوزہ/ تحریکِ بیداری امت مصطفیٰ اور جامعہ عروۃ الوثقی لاہور کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی نے پاکستان کی موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کئی مہینوں سے شورش زدہ علاقہ بلوچستان کے مسائل کا حل پیش کر دیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تحریکِ بیدارئ امت مصطفیٰ کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی نے بلوچستان کی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے نواب اکبر بگٹی کے ماورائے عدالت قتل کو بلوچستان میں علیحدگی اور بغاوت کی تحریک کو مزید تقویت دینے کا سبب قرار دیا جس سے پاکستان کی سالمیت کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دہائیوں سے جاری عدم استحکام کی وجہ سے قتل و غارت اور ریاست مخالف سرگرمیاں بدستور جاری ہیں جن میں معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، جو نہ صرف بزدلی ہے بلکہ ان عناصر کی پستی اور گھٹیا پن کی عکاسی بھی کرتا ہے۔

علامہ سید جواد نقوی نے بلوچستان کے مسئلے کے حل کے لیے سیاستدانوں اور ریاستی عناصر کی سنجیدہ اور متفقہ کوششوں پر زور دیا جن میں پاکستان کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے والوں کو عدالتی کٹہرے میں لانے اور اس شورش کے پیچھے بیرونی ممالک کے ملوث ہونے کو عالمی سطح پر بے نقاب کرنے کی ضرورت شامل ہے۔

انہوں نے ریاست دشمن عناصر کے خلاف مؤثر فوجی آپریشن اور جنگی قوانین کے نفاذ کا مطالبہ کرتے ہوئے، ان مذہبی اور سیاسی جماعتوں کو دہشت گردی کا حامی قرار دینےکا مطالبہ کیا جو "فتنته الخوارج" کے خلاف آپریشن عزم استحکام کی مخالفت کر رہی ہیں۔

علامہ سید جواد نقوی نے سرحدی امن کے لئے ایران کے ساتھ مشترکہ سلامتی کے منصوبے پر کام کرنے پر تاکید کی اور عرب دوستوں اور امریکہ کے دباؤ میں آئے بغیر اپنے ملک کے مفادات کو ترجیح دیتے ہوئے ہمسایہ ملک کے ساتھ تجارتی، اقتصادی اور سلامتی کے معاہدے کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

علامہ سید جواد نقوی نے چین کے ساتھ سی پیک معاہدے کے تحفظ اور عالمی اسٹیبلشمنٹ کی تخریب کاریوں کے خلاف ہوشیار رہنے کی ضرورت پر بھی تاکید کی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .